مرکزی حکومت کے ایل پی جی سبسڈی میں ہوئے منافع کے دعوے پر آپ آدمی پارٹی کے رہنما اور سینئر صحافی اشوتوش کہتے ہیں "مودی جی کا جھوٹ پکڑا گیا."
'دی ہندو' میں شائع ایک خبر کے مطابق پارلیمنٹ کے اس اجلاس میں كمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل ایک رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنے والی ہے.
اس رپورٹ کے مطابق مرکز کا دعوی کہ مرکز نے اقتصادی سال 2014-15 اور سال 2015-16 میں 22،000 کروڑ روپے بچائے ہیں. حکومت کا دعوی ہے کہ حکومت نے سبسڈی کی رقم براہ راست بینک اکاؤنٹ میں دینے اور لوگوں کو آگے بڑھ کر سبسڈی واپس کرنے کے بعد یہ فائدہ ہوا ہے.
لیکن اخبار نے باوثوق ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ رپورٹ کے مطابق ان دو اقدامات سے حکومت کو محض 200 کروڑ روپے کا فائدہ ہوا ہے. جبکہ باقی روپے کا فائدہ بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی
قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ہوا ہے.
اس رپورٹ پر دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے سوشل میڈیا میں لکھا ہے، "کہہ دیں گے یہ بھی جملہ تھا." اس ٹویٹ کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دوبارہ ٹویٹ کیا ہے.
منیش سسودیا کی ٹویٹس پر کئی لوگ اپنی رائے دے رہے ہیں.
راہل شکلا لکھتے ہیں، "یہ لوگ صرف بات کر سکتے ہیں. اصل کام تو مودی کر رہے ہیں."
اجی سیموئیل لکھتے ہیں، "دہلی میں ہاہاکار ہے اور دہلی حکومت جملے ڈھونڈنے کے لیے بے قرار ہے."
بہت سوں نے اس کے جواب میں انہیں دہلی میں مفت وائی فائی کا وعدہ پورا کرنے کی یاد دلائی ہے اور پوچھا ہے کہ کیا وہ بھی ایک جملہ ہی تھا.
رام لکھتے ہیں، "تم کتنے جملے پكڑوگے؟ ہر روز ایک جملہ نکلے گا."
شتيدرا لکھتے ہیں، "آپ ملک میں سچ اور تبدیلی کی سیاست کی بات کے ساتھ رہیں."